کینسر سے بچنا ہے تو آج ہی ان 4 مشروبات کو پینا شروع کر دیں!

کینسر سے بچنا ہے تو آج ہی ان 4 مشروبات کو پینا شروع کر دیں!

ہماری خوراک ہماری صحت کا آئنہ ہے۔ جو کچھ ہم کھاتے پیتے ہیں، وہ ہمارے جسم پر گہرے اثرات مرتب کرتا ہے، اور جب بات کینسر جیسے موذی مرض کی ہو تو ہماری خوراک کا کردار اور بھی اہم ہو جاتا ہے۔ دنیا بھر کے کینسر کے ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ کچھ خاص مشروبات کینسر کے خلاف  ہماری مدد کر سکتے ہیں۔

وہ 4 طاقتور مشروبات جو کینسر کو آپ سے دور رکھیں گے!

جب کوئی کینسر کا شکار ہوتا ہے تو اسے چاروں طرف سے مشورے ملنے لگتے ہیں: یہ کھاؤ، یہ نہ کھاؤ، فاسٹنگ کرو، گوشت چھوڑ دو، سبزی خور بن جاؤ، وغیرہ وغیرہ۔ ایسے میں انسان پریشان ہو جاتا ہے۔ کینسر کے مریض بس یہ چاہتے ہیں کہ انہیں کچھ ایسی سادہ اور کارآمد باتیں بتائی جائیں جن پر بھروسہ کیا جا سکے۔ آج ہم آپ کو چار ایسے مشروبات کے بارے میں بتائیں گے جو بہت سادہ لگتے ہیں لیکن ہیں بہت طاقتور، اور دنیا کے ٹاپ کینسر ماہرین بھی انہیں کینسر سے بچنے کے لیے فائدہ مند مانتے ہیں۔ ہم یہ بھی بتائیں گے کہ انہیں کس طرح تیار کرنا ہے تاکہ ان کا کینسر سے لڑنے والا فائدہ آپ کو زیادہ سے زیادہ ملے۔

1. جادوئی چائے: گرین ٹی اور بلیک ٹی

ڈاکٹر ولیم لی، جو کینسر ریسرچ میں دنیا بھر میں مشہور ہیں، کہتے ہیں کہ ہم کینسر کے خلیوں کو بھوکا رکھ کر ان کے پھیلاؤ کو روک سکتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر ہم ان کو خون کی سپلائی بند کر دیں تو کینسر کے خلیوں کا بڑھنا رک جاتا ہے، اور یہ ہم کچھ خاص پینے والی چیزوں کے ذریعے قدرتی طور پر بھی کر سکتے ہیں۔ چائے، خاص کر گرین ٹی اور بلیک ٹی، میں ایسے بائیو ایکٹو کمپوننٹس ہوتے ہیں جو کینسر سے لڑنے میں مددگار ہیں۔

  • گرین ٹی کی طاقت: گرین ٹی میں کیٹیچنز نامی طاقتور کمپوننٹس ہوتے ہیں جو کینسر کے خلیوں کی بڑھوتری کو روک سکتے ہیں۔ جب آپ گرین ٹی بناتے ہیں تو یہ کیٹیچنز پتیوں سے سیدھا پانی میں آ جاتے ہیں، اور آپ کا جسم انہیں آسانی سے جذب کر لیتا ہے۔ کینسر کے خلیے سوزش (inflammation) کی وجہ سے زیادہ بڑھتے ہیں، اور چائے کے کیٹیچنز آپ کے جسم میں سوزش کو کم کرتے ہیں۔ اس لیے اگر آپ کینسر کا پھیلاؤ روکنا چاہتے ہیں تو گرین ٹی کو اپنی خوراک میں شامل کریں۔
  • چائے کو مزید طاقتور کیسے بنائیں؟
    • ادرک یا لیموں کا استعمال: گرین ٹی میں ایک ٹکڑا ادرک یا لیموں ملانے سے یہ نہ صرف مزیدار ہو جاتی ہے بلکہ کینسر سے بچاؤ کے فوائد بھی بڑھ جاتے ہیں۔ ادرک میں سوزش کم کرنے کی زبردست خوبیاں ہیں، یہ نظام ہاضمہ کو بہتر بناتی ہے اور کولون کینسر سے بھی بچاتی ہے۔ لیموں سے آپ کو وٹامن سی ملتا ہے جو آپ کے دفاعی نظام (immune system) کو مضبوط کرتا ہے اور آپ کے جسم کو کینسر سے بچاتا ہے۔
    • بلیک ٹی کے فوائد: گرین ٹی کینسر روکنے کے لیے مشہور ہے، لیکن عام چائے یعنی بلیک ٹی سے بنا قہوہ بھی کینسر سے لڑنے میں بہت مددگار ہو سکتا ہے۔ بلیک ٹی میں پولی فینولز ہوتے ہیں جو سوزش کو کم کرتے ہیں، نقصان دہ فری ریڈیکلز کو بے اثر کرتے ہیں، کولیسٹرول کو کم کرتے ہیں، اور ماہرین کے مطابق کینسر کے خلیوں کو خون کی سپلائی بھی کم کر سکتے ہیں۔
    • کچھ غلطیاں جو نہیں کرنی:
      • چینی سے پرہیز: اکثر لوگ چائے میں چینی ڈالنا پسند کرتے ہیں، لیکن چینی اور کسی بھی قسم کا میٹھا سوزش پیدا کرنے والی سب سے بری چیزوں میں سے ہے۔ اگر آپ کو بنا چینی چائے پسند نہیں تو کوشش کریں آہستہ آہستہ چینی کو کم کرنا شروع کر دیں اور کم میٹھا یا بالکل میٹھے کے بغیر پینے کی عادت بنائیں۔
      • دودھ اور کریم سے بچیں: چائے میں گائے کا دودھ یا کریم ملانے سے بھی بچیں، کیونکہ اس میں موجود چربی بائیو ایکٹو کمپوننٹس جیسے کیٹیچنز اور پولی فینولز کے گرد جھاگ بنا دیتی ہے، جس سے آپ کے جسم کو اتنا فائدہ حاصل نہیں ہوتا۔ جب آپ دودھ یا کریم استعمال نہیں کرتے تو کینسر سے بچانے والے فوائد زیادہ ہو جاتے ہیں۔

2. ہر صبح کی دوست: کافی

اب بات کرتے ہیں دوسرے کینسر سے لڑنے والے مشروب کی: کافی۔ ہم میں سے بہت سے لوگ ہر صبح اسے استعمال کرتے ہیں۔ کافی صرف آپ کو تازہ دم ہی نہیں کرتی بلکہ اس کے صحت کے کئی اور بھی فائدے ہیں، جیسے یہ ٹائپ 2 ذیابیطس، ڈپریشن اور کینسر کے خطرے کو کم کر سکتی ہے۔ لیکن پھر وہی بات، یہ سب کچھ اس بات پر منحصر کرتا ہے کہ آپ کس قسم کی کافی استعمال کرتے ہیں۔

  • کافی کے صحت بخش کمپوننٹس: کافی میں اینٹی آکسیڈنٹس اور پولی فینولز بھرپور مقدار میں ہوتے ہیں جو جسم میں فری ریڈیکلز کے نقصان کو کم کرتے ہیں اور سوزش کو روکتے ہیں۔ یہ مرکبات کینسر کے خلیوں کی نشوونما کو سست کر سکتے ہیں اور ان کے پھیلاؤ کو بھی روک سکتے ہیں۔
  • کیسی کافی منتخب کریں؟
    • بغیر دودھ اور چینی کی کافی: اگر آپ کینسر سے بچاؤ کے لیے کافی کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں تو اسے بغیر دودھ اور چینی کے استعمال کریں۔ دودھ اور چینی، جیسا کہ ہم نے چائے کے حوالے سے بات کی، کینسر سے لڑنے والے مرکبات کی افادیت کو کم کر سکتے ہیں۔
    • تازہ پسی ہوئی کافی: پیک شدہ فوری کافی کے بجائے، تازہ پسی ہوئی کافی کا استعمال کریں۔ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ پروسیس شدہ کافی کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔
    • فلٹرڈ کافی: کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ فلٹرڈ کافی، نان فلٹرڈ کافی (جیسے فرنچ پریس) کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتی ہے، کیونکہ فلٹریشن کچھ ایسے مادوں کو ہٹا دیتی ہے جو کولیسٹرول بڑھا سکتے ہیں۔

3. چقندر کا جوس: خون کی صفائی کا ماہر

چقندر کا جوس  ایک طاقتور مشروب ہے جو کینسر سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ چقندر میں بیٹالینز نامی اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو اسے اس کا گہرا رنگ دیتے ہیں اور یہ کینسر کے خلاف لڑنے میں بہت مؤثر ہیں۔

  • کینسر سے لڑنے کے فوائد:
    • ڈیٹوکسیفیکیشن: چقندر جگر کو ڈیٹاکسیفائی کرنے میں مدد کرتا ہے، جس سے جسم سے زہریلے مادے خارج ہوتے ہیں جو کینسر کا باعث بن سکتے ہیں۔
    • سوزش میں کمی: اس میں موجود بیٹالینز جسم میں سوزش کو کم کرتے ہیں، جو کینسر کے خلیوں کی بڑھوتری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرتی ہے۔
    • اینٹی آکسیڈنٹ کی بھرمار: چقندر اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے جو خلیوں کو نقصان سے بچاتے ہیں اور کینسر کی نشوونما کو روکتے ہیں۔
  • بیٹ جوس کیسے استعمال کریں؟
    • تازہ چقندر کا جوس نکال کر اسے فوری طور پر پی لیں۔
    • آپ اس میں سیب یا گاجر بھی ملا سکتے ہیں تاکہ اس کا ذائقہ مزید بہتر ہو اور غذائی فوائد بھی بڑھ جائیں۔
    • کینسر کے مریضوں کے لیے یہ ایک بہترین اور قدرتی سپلیمنٹ ہو سکتا ہے، لیکن اس سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔

4. طاقتور ٹماٹر کا جوس (Lycopene Powerhouse):

ٹماٹر کا جوس کینسر سے لڑنے والے اہم مشروبات میں سے ایک ہے، خاص طور پر پروسٹیٹ کینسر کے خلاف اس کے حیرت انگیز فوائد ہیں۔ ٹماٹر میں لائکوپین نامی ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہوتا ہے جو اسے اس کا سرخ رنگ دیتا ہے۔

  • کینسر سے بچاؤ میں کردار:
    • لائکوپین کی افادیت: لائکوپین کینسر کے خلیوں کی نشوونما کو روکنے میں مدد کرتا ہے اور خلیوں کو نقصان سے بچاتا ہے۔ یہ سوزش کو بھی کم کرتا ہے جو کینسر کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
    • پروسٹیٹ کینسر میں خصوصیت: تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ لائکوپین پروسٹیٹ کینسر کے خطرے کو کم کرنے اور اس کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
    • کھانا پکانے سے بڑھتے فوائد: حیران کن بات یہ ہے کہ لائکوپین پکانے کے بعد زیادہ بائیو دستیاب ہو جاتا ہے، یعنی جسم اسے آسانی سے جذب کر لیتا ہے۔ اس لیے کچے ٹماٹر کے مقابلے میں پکے ہوئے ٹماٹروں سے بنا جوس زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔
  • ٹماٹر کا جوس کیسے استعمال کریں؟
    • تازہ اور پکے ہوئے ٹماٹروں کا جوس بنائیں۔
    • آپ اسے ہلکا سا پکانے کے بعد استعمال کر سکتے ہیں تاکہ لائکوپین کے فوائد زیادہ ملیں۔
    • تھوڑا سا زیتون کا تیل شامل کرنے سے لائکوپین کا جذب مزید بہتر ہوتا ہے۔

 



ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی