ایک عام سبزی جو مردوں کی خاموش بیماری کو کم کر سکتی ہے

ایک عام سبزی جو مردوں کی خاموش بیماری کو کم کر سکتی ہے

جب ایک مرد بڑھاپے میں داخل ہوتا ہے تو اس کا جسم چپکے چپکے کئی اندرونی تبدیلیوں سے گزر رہا ہوتا ہے۔ ان میں سے ایک خاموش لیکن تکلیف دہ مسئلہ ہے — پروسٹیٹ گلینڈ کا بڑھ جانا۔ پاکستان میں لاکھوں مرد اس تکلیف سے گزر رہے ہیں مگر شرم، لاپرواہی یا لاعلمی کی وجہ سے اکثر اس مسئلے کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ یہ صرف ایک پیشاب کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ درد، نیند کی کمی، ذہنی دباؤ اور یہاں تک کہ کینسر جیسے خطرات کی جڑ بن سکتا ہے۔

لیکن ایک سبزی  — ایسی بھی ہے جو اس سنگین مسئلے کو کنٹرول کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔ یہ مہنگی نہیں، نایاب نہیں، بلکہ ہر بازار میں با آسانی مل جاتی ہے۔

اس کا نام ہے: ٹماٹر۔

اب آئیے تفصیل سے جانتے ہیں کہ آخر یہ ٹماٹر کیسے اتنا طاقتور ہے اور آپ اس سے کیسے فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔

1. پروسٹیٹ آخر ہوتا کیا ہے اور کیوں بڑھتا ہے؟

پروسٹیٹ ایک چھوٹا سا غدود ہوتا ہے جو مردوں میں مثانے کے نیچے اور پیشاب کی نالی کے گرد موجود ہوتا ہے۔ جوانی میں اس کا سائز تقریباً ایک اخروٹ جتنا ہوتا ہے، مگر جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، یہ سوجن کا شکار ہو کر بڑا ہونے لگتا ہے۔

یہ مسئلہ عام طور پر 50 سال سے اوپر کے مردوں میں شروع ہوتا ہے اور اس کا سب سے بڑا سبب ایک ہارمون کا غیر معمولی کام ہے، جسے کہتے ہیں:

ڈائ ہائیڈرو ٹیسٹوسٹیرون (DHT)۔

یہ طاقتور ہارمون پروسٹیٹ گلینڈ کے خلیات کو زیادہ بڑھنے پر مجبور کرتا ہے۔

2. بڑھا ہوا پروسٹیٹ زندگی کو کس طرح متاثر کرتا ہے؟

پیشاب کرنے میں رکاوٹ
بار بار واش روم جانا
نیند کا خراب ہو جانا
پچھلے حصے یا کمر میں درد

پیشاب کے بعد بھی پیٹ بھرا ہوا محسوس ہونا

یہ صرف جسمانی تکلیف نہیں بلکہ ذہنی اذیت کا سبب بھی بنتا ہے۔

3. دوا سے فائدہ، لیکن نقصان بھی؟

مارکیٹ میں کئی دوائیں دستیاب ہیں جو پروسٹیٹ کے سائز کو کم کرتی ہیں۔ ان میں زیادہ تر دوائیں 5-alpha-reductase enzyme کو روکتی ہیں، تاکہ DHT نہ بنے۔

لیکن ان کے ساتھ آتے ہیں خطرناک سائیڈ ایفیکٹس:

جنسی خواہش میں کمی
ڈپریشن اور خودکشی کے خیالات
چھاتی کا سوج جانا یا درد

پروسٹیٹ کینسر کا بڑھا ہوا خطرہ

تو سوال یہ ہے: کیا کوئی ایسا حل ہے جو بغیر سائیڈ ایفیکٹس کے فائدہ دے؟

4. لائکوپین: قدرتی پروٹیکشن پروسٹیٹ کے لیے

لائکوپین ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جسم میں سوزش کم کرتا ہے، ہارمونز کو متوازن رکھتا ہے اور DHT کی پیداوار کو قدرتی طور پر روکتا ہے۔

یہ کمپاؤنڈ خاص طور پر پروسٹیٹ گلینڈ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔

5. ٹماٹر: لائکوپین کا سب سے طاقتور ذریعہ

ٹماٹر میں لائکوپین کی مقدار باقی سبزیوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہوتی ہے۔

لیکن ایک شرط ہے:
پکا ہوا ٹماٹر زیادہ مؤثر ہے۔

جب آپ ٹماٹر کو بھاپ میں یا زیتون کے تیل کے ساتھ پکا کر کھاتے ہیں، تو اس میں موجود لائکوپین زیادہ آسانی سے جسم میں جذب ہوتا ہے۔

6. ٹماٹر کیسے استعمال کریں؟ آسان طریقے

ٹماٹر کا پیسٹ: دو بار ہفتے میں بھاپ میں پکا کر کھائیں
ٹماٹر کی چٹنی: گھر پر خود بنائیں، بازار کے additive-free سوس استعمال کریں
ٹماٹر کو سالن یا سوپ میں شامل کریں

زیتون کے تیل میں ہلکا فرائی کر کے کھائیں

یاد رکھیں: ہفتے میں صرف 2 سے 3 بار ٹماٹر کھانے سے فرق پڑتا ہے۔

7. ان چیزوں سے پرہیز کریں ورنہ ٹماٹر بھی فائدہ نہ دے گا

زیادہ میٹھا دودھ: اس میں موجود ہارمونز پروسٹیٹ کو مزید بڑھاتے ہیں
فاسٹ فوڈ اور پراسیسڈ فوڈز

زیادہ چینی اور مصنوعی مٹھاس

اگر آپ روزانہ رات کو دودھ پیتے ہیں اور صبح پیشاب کرنے میں مشکل ہوتی ہے، تو اس عادت پر نظر ثانی کریں۔

8. زنک: ایک اور قدرتی مددگار

زنک وہ منرل ہے جو پروسٹیٹ کو نارمل رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ آپ اسے درج ذیل طریقوں سے حاصل کر سکتے ہیں:

زنک گلوکونیٹ سپلیمنٹ (20mg روزانہ)
کدو کے بیج
گری دار میوے (بادام، اخروٹ)

گوشت اور انڈے

9. وہ افراد جو ٹماٹر نہ کھائیں

اگر آپ کو گردے یا مثانے میں بار بار پتھری کی شکایت رہتی ہے، تو ٹماٹر کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کریں۔

10. آج ہی عمل شروع کریں 

پروسٹیٹ کا مسئلہ وقت کے ساتھ بڑھتا ہے، لیکن اگر آپ آج سے چھوٹے چھوٹے قدم لیں تو کل آپ کی زندگی آسان ہو سکتی ہے۔

ہفتے میں کم از کم 2 بار پکا ہوا ٹماٹر کھائیں
دودھ کا استعمال کم کریں
زنک سے بھرپور غذا شامل کریں
پیشاب کی علامتوں پر توجہ دیں
سستی اور شرم کو چھوڑ کر علاج کی طرف قدم بڑھائیں




ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی