ہاتھوں اور پیروں کی صحت آپ کے لیے بہت اہم ہے، لیکن کیا آپ جانتے
ہیں کہ ٹانگیں کمزور ہونے سے آپ کی زندگی کو کتنا بڑا خطرہ ہو سکتا ہے؟ جاپان اور
چین میں ایک عام کہاوت ہے کہ "موت ٹانگوں سے شروع ہوتی ہے،" اور یہ صرف
ایک کہاوت نہیں ہے بلکہ ایک حقیقت ہے۔ جب ہماری عمر بڑھتی ہے تو سب سے پہلے ہماری
ٹانگیں کمزور ہونا شروع ہو جاتی ہیں، اور ان کا اکڑنا، مڑنا، اور درد کرنا بڑھ
جاتا ہے۔ یہ کمزوری نہ صرف چلنے پھرنے میں مشکل پیدا کرتی ہے بلکہ ہمارے روزمرہ کے
معمولات کو بھی متاثر کرتی ہے۔
ٹانگوں کی کمزوری: ایک
خاموش وارننگ سائن
اگر آپ کی عمر 60 سال سے زیادہ ہے، یا آپ کے والدین کو ٹانگوں میں
درد، کھنچاؤ، یا اکڑن محسوس ہوتی ہے، تو یہ ایک عام مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایک سنگین
صحت کے مسئلے کی نشاندہی ہو سکتی ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ ٹانگوں کی کمزوری کے پیچھے
کیا وجوہات ہو سکتی ہیں اور آپ انہیں کیسے ٹھیک کر سکتے ہیں۔
1. پیریفرل آرٹری ڈیزیز (Peripheral
Artery Disease)
یہ ایک ایسی بیماری ہے جس میں ٹانگوں کی نسیں تنگ اور سخت ہو جاتی
ہیں، جس کی وجہ سے خون کی سپلائی ٹھیک سے نہیں پہنچ پاتی۔ جب ٹانگوں کو ضروری
غذائیت اور آکسیجن نہیں ملتی تو وہ کمزور ہو جاتی ہیں اور ان میں درد رہنے لگتا
ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جن لوگوں کو یہ مسئلہ ہوتا ہے، ان میں سے 15 سے 30
فیصد افراد کو دل کی بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں جو جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں۔
2. پٹھوں کا کھنچاؤ اور
رات کا درد (Nocturnal
Leg Cramps)
تقریباً ہر تین میں سے ایک 60 سال سے زیادہ عمر کے شخص کو ٹانگوں
میں درد اور کھنچاؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، خاص طور پر رات کے وقت۔ تصور کریں، آپ
آرام سے سو رہے ہیں اور اچانک آپ کی ٹانگیں یا پاؤں اتنے زور سے اکڑ جائیں کہ آپ
کی نیند ٹوٹ جائے۔ یہ درد صرف ایک یا دو منٹ کا نہیں ہوتا بلکہ 10 سے 15 منٹ تک
جاری رہ سکتا ہے، جو بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔
3. معدنیات کی کمی (Mineral Imbalance)
جب جسم میں پوٹاشیم، کیلشیم، اور میگنیشیم جیسے ضروری معدنیات کی
کمی ہو جاتی ہے تو پٹھوں میں درد اور کھنچاؤ ہونے لگتا ہے۔ یہ معدنیات پٹھوں کی
صحت کے لیے بہت ضروری ہیں۔
4. خون کی سپلائی کا کم
ہونا (Reduced Blood Supply)
جیسے جیسے ہماری عمر بڑھتی ہے، نسیں تنگ اور سخت ہو جاتی ہیں، جس
کی وجہ سے پٹھوں کو آکسیجن اور ضروری غذائیں کم ملتی ہیں۔ اس سے پٹھے کمزور ہو
جاتے ہیں اور ان میں درد بڑھ جاتا ہے۔
5. اعصابی کمزوری (Nerve Dysfunction)
بڑھتی عمر کے ساتھ اعصابی کمزوری بھی ہو سکتی ہے، جسے نرو ڈیسفنکشن
کہتے ہیں۔ ذیابیطس کے مریضوں اور جن کے اعصاب کسی اور وجہ سے کمزور ہو جاتے ہیں،
ان میں درد اور کھنچاؤ کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
6. ادویات کے مضر اثرات
(Medication Side
Effects)
کچھ دوائیں جیسے ڈائیوریٹکس (پیشاب زیادہ لانے والی دوائیں) اور
کولیسٹرول کم کرنے والی دوائیں (اسٹیٹنز) بھی پٹھوں میں درد اور کھنچاؤ کا سبب بن
سکتی ہیں۔ اگر آپ ایسی کوئی دوا لے رہے ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے بات کریں کہ کہیں یہ
درد کی وجہ تو نہیں ہے۔
فوری اقدامات: صحت مند
ٹانگوں کے لیے 5 آسان عادتیں
گھبرانے کی ضرورت نہیں، یہ مسائل قابلِ علاج ہیں اور آپ انہیں گھر
پر ہی کچھ آسان طریقوں سے کم کر سکتے ہیں۔ اپنی روزمرہ کی زندگی میں ان پانچ
عادتوں کو شامل کریں۔
1. ہلکی پھلکی اسٹریچنگ
(Light Stretching)
خاص طور پر پنڈلی اور ران کے پیچھے والے پٹھوں کی اسٹریچنگ کریں۔
اس سے پٹھے نرم ہوتے ہیں اور کھنچاؤ یا درد ہونے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔
روزانہ چند منٹ کی اسٹریچنگ آپ کے پٹھوں کو آرام دے گی۔
2. نیم گرم تیل کا مالش
(Warm Oil Massage)
ہفتے میں دو سے تین بار نیم گرم زیتون کا تیل، دیسی گھی، یا سرسوں
کے تیل سے ٹانگوں کا مالش کریں۔ اس سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے، غذائیں صحیح طرح
سے پہنچتی ہیں، اور پٹھے نرم ہو جاتے ہیں۔ یہ آرام دہ عمل درد کو کم کرنے میں بہت
مددگار ہے۔
3. تھوڑی دیر بعد چہل
قدمی (Short Walks Throughout
the Day)
دن بھر میں تھوڑی تھوڑی دیر بعد ہلکی پھلکی چہل قدمی کریں۔ ایک جگہ
زیادہ دیر تک نہ بیٹھیں، چاہے وہ پانچ سے دس منٹ کی ہی کیوں نہ ہو۔ یہ ٹانگوں میں
خون کی گردش کو برقرار رکھتا ہے اور درد و کھنچاؤ کی شکایت کو کم کرتا ہے۔
4. مناسب مقدار میں
پانی پئیں (Stay
Hydrated)
دن بھر تھوڑا تھوڑا پانی پیتے رہیں۔ جسم میں پانی کی کمی بھی پٹھوں
میں مروڑ اور درد کا سبب بن سکتی ہے۔ مناسب مقدار میں پانی پینا پٹھوں کی صحت کے
لیے انتہائی ضروری ہے۔
5. ڈاکٹر سے مشورہ (Consult Your Doctor)
اگر آپ کوئی دوا لے رہے ہیں، خاص کر بلڈ پریشر، کولیسٹرول، یا
پیشاب کے لیے، تو اپنے ڈاکٹر سے پوچھیں کہ کیا یہ دوائیں درد اور کھنچاؤ کی وجہ تو
نہیں بن رہی ہیں۔ اگر درد بہت زیادہ ہے، تیز ہے، یا روز ہوتا ہے تو اسے نظر انداز
نہ کریں اور فوری طور پر ڈاکٹر سے چیک اپ کروائیں۔
بہترین غذائیں: ٹانگوں
کی مضبوطی کا راز
اب بات کرتے ہیں ان تین خاص غذاؤں کی جو بزرگوں کی ٹانگوں کے درد
اور کھنچاؤ کو کم کر کے انہیں مضبوط بنا سکتی ہیں۔
1. کیلا اور بھیگی ہوئی
کشمش (Banana and Soaked
Raisins)
کیلے میں پوٹاشیم بہت زیادہ ہوتا ہے جو پٹھوں کے مروڑ کو کم کرتا
ہے۔ کشمش میں میگنیشیم ہوتا ہے جو پٹھوں کو آرام دیتا ہے، اور اس کا آئرن خون کی
کمی کو پورا کرتا ہے۔ روز صبح ایک کیلا اور رات بھر بھگوئی ہوئی پانچ سے چھ کشمش
کھائیں۔ یہ ترکیب آپ کو بہت فائدہ دے گی۔ ذیابیطس کے مریض ڈاکٹر سے مشورے کے بعد
ہی کشمش استعمال کریں، بہتر ہے کہ کم پکا ہوا کیلا کھائیں۔
2. تل (Sesame Seeds)
تل پٹھوں کی طاقت کے لیے بہت ضروری ہیں۔ تل میں قدرتی طور پر
کیلشیم اور میگنیشیم کافی مقدار میں ہوتا ہے، یہ دونوں معدنیات پٹھوں کے مروڑ کو
کم کرنے کے لیے اہم ہیں۔ آپ ایک سے دو چمچ تل بھون کر دودھ میں ملا کر پی سکتے
ہیں، یا انہیں روٹی کے آٹے میں ملا کر روٹی بنا کر کھا سکتے ہیں۔ تل کا روزانہ
استعمال درد اور کھنچاؤ کو کم کرتا ہے اور جوڑوں و پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے۔ تل کی
تاثیر گرم ہوتی ہے، اس لیے سردیوں میں ان کا استعمال زیادہ فائدہ مند ہے اور
گرمیوں میں احتیاط کریں۔
3. ہلدی والا دودھ (Turmeric Milk)
ہلدی والا دودھ جسے "گولڈن ملک" بھی کہا جاتا ہے، اپنے
بہترین فوائد کی وجہ سے مشہور ہے۔ ہر رات سونے سے پہلے نیم گرم دودھ میں آدھا سے
ایک چمچ ہلدی اور ایک چٹکی کالی مرچ ڈال کر پیئیں۔ ہلدی میں سوزش کم کرنے کی
بہترین خصوصیات ہیں جو پٹھوں اور ٹانگوں کے درد کو کم کرتی ہیں، اور دودھ میں
موجود کیلشیم خراب پٹھوں کو ٹھیک کرتا ہے اور ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔ یہ مشروب
مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے، جسم کو آرام دیتا ہے، نیند بہتر
کرتا ہے اور مجموعی صحت کو بڑھاتا ہے۔
