یقیناً آپ اس تحریر کو پڑھتے ہوئے رات کے کھانے کے بعد اپنے دانت برش کرنے والے ہوں گے۔ لیکن کیا آپ بھی لوگوں کے قریب جانے سے اس لیے گریز کرتے ہیں کیونکہ آپ اپنے منہ سے آنے والی بدبو کی وجہ سے پریشان ہیں؟ تو فکر نہ کریں، کیونکہ یہ ایک عام مسئلہ ہے اور اس کا مؤثر حل ممکن ہے۔
سانس کی بدبو کی بنیادی وجہ
دانتوں کو صاف رکھنا ایک مسلسل بیکٹیریا کے خلاف جنگ ہے۔ یہ بیکٹیریا دانتوں، زبان اور مسوڑھوں پر جمع ہو کر بدبو پیدا کرتے ہیں۔ اگر ان کا بروقت صفایا نہ کیا جائے تو یہ انفیکشن اور مسوڑھوں کی بیماری کا باعث بن سکتے ہیں۔
پیریڈونٹائٹس کا خطرہ
دنیا بھر میں سانس کی بدبو کی سب سے بڑی وجہ پیریڈونٹائٹس ہے، جو کہ مسوڑھوں کے ٹشوز کے خراب ہونے کی بیماری ہے۔ ڈاکٹر پراوین شرما کے مطابق 90 فیصد سانس کی بدبو کا سبب منہ کے اندر ہی ہوتا ہے، اور صرف 10 فیصد دیگر وجوہات کی بنا پر۔
ذیابیطس اور معدے کی بیماریاں
اگر ذیابیطس کنٹرول میں نہ ہو تو منہ سے خاص قسم کی بو آنے لگتی ہے۔ اسی طرح معدے کے مسائل، گیسٹرک ریفلکس یا تیزابیت بھی سانس کی بدبو کی بڑی وجوہات ہیں۔ یہ تمام بیماریاں ہمارے جسم کے اندر موجود ہوتی ہیں لیکن ان کے اثرات منہ سے ظاہر ہوتے ہیں۔
مسوڑھوں سے خون آنا
اگر دانتوں اور مسوڑھوں کے درمیان موجود بیکٹیریا کو صاف نہ کیا جائے تو وہاں چھوٹے زخم بن سکتے ہیں جن سے خون آنے لگتا ہے۔ یہ گنگیوائٹس کی ابتدائی علامت ہے، جو کہ اگر نظرانداز کی جائے تو پیریڈونٹائٹس میں تبدیل ہو سکتی ہے اور دانت اپنی جگہ چھوڑنے لگتے ہیں۔
خون بہنے والے مسوڑھے: علاج سے نہ گھبرائیں
اکثر لوگ خون بہنے والے مسوڑھوں کو برش کرنے سے گریز کرتے ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ برش کرنا اور صفائی کرنا ہی اس کا بہترین علاج ہے۔ ڈاکٹر شرما کے مطابق، اگر برش کرتے ہوئے خون آ رہا ہے تو اسے ایک وارننگ سمجھیں اور صفائی میں کوتاہی نہ کریں۔
برش کرنے کا درست طریقہ
برش کرتے وقت شیشے کے سامنے کھڑے ہو کر مکمل توجہ دیں۔ دائیں ہاتھ سے برش کرنے والے بائیں جانب کے دانت زیادہ صاف کرتے ہیں جبکہ بائیں ہاتھ والے دائیں طرف زیادہ توجہ دیتے ہیں، جس کی وجہ سے ایک طرف کے دانت زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔ دونوں طرف یکساں توجہ دینا ضروری ہے۔