دودھ سے زیادہ کیلشیم والے 5 کھانے جو آپ کی ہڈیوں کو فوراً طاقتور بنا سکتے ہیں!

دودھ سے زیادہ کیلشیم والے 5 کھانے جو آپ کی ہڈیوں کو فوراً طاقتور بنا سکتے ہیں!

 ہم سب کو بچپن سے ہی بتایا گیا ہے کہ دودھ کیلشیم کا بہترین ذریعہ ہے، لیکن اگر میں آپ سے کہوں کہ کچھ ایسے کھانے ہیں جو دودھ سے کئی گنا زیادہ کیلشیم فراہم کرتے ہیں؟ جی ہاں، آپ نے بالکل صحیح پڑھا! حقیقت یہ ہے کہ یہ کیلشیم سے بھرپور کھانے نہ صرف آپ کی ہڈیوں کو مضبوط کریں گے بلکہ آپ کی مجموعی صحت کو بھی بہتر بنا سکتے ہیں۔

یہ حیرت انگیز حقیقت ہے کہ بہت سے لوگ کیلشیم کی کمی کا شکار ہیں، اور اس کا اثر بہت زیادہ ہوتا ہے۔ کمزور ہڈیاں، جوڑوں کا درد، کمزور دل اور پٹھوں کی خرابی ان علامات میں شامل ہیں جو اس کمی کی وجہ سے ہو سکتی ہیں۔ لیکن فکر نہ کریں—یہ پوسٹ آپ کو ایسے 5 کھانے بتائے گی جن میں دودھ سے زیادہ کیلشیم ہوتا ہے، اور یہ آپ کی ہڈیوں اور جسم کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

تل: دودھ سے 6 گنا زیادہ کیلشیم کا خزانہ

شاید آپ نے کبھی سوچا بھی نہ ہو کہ چھوٹے سے تل کے بیج اتنی بڑی غذائی طاقت رکھتے ہیں! لیکن حقیقت یہ ہے کہ تل کیلشیم کے ایک بہترین قدرتی ذریعہ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ حیران کن طور پر، صرف 100 گرام تل میں 975 ملی گرام کیلشیم پایا جاتا ہے، جو کہ دودھ میں موجود کیلشیم سے تقریباً چھ گنا زیادہ ہے۔ اگر آپ کیلشیم کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں، تو تل ایک بہترین انتخاب ہو سکتا ہے۔

تل کے فوائد کیلشیم تک محدود نہیں ہیں۔ ان بیجوں میں مگنیشیم، زنک، اور مینگنیز بھی موجود ہوتے ہیں، جو نہ صرف کیلشیم کے جسم میں جذب ہونے کے عمل کو بہتر بناتے ہیں بلکہ ہڈیوں کی مضبوطی میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ، تل دل کی صحت کو بہتر بنانے، خون کے دوران کو بہتر کرنے، اور مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے میں بھی مددگار ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق، جو لوگ روزانہ تل کے بیج یا اس کا پاؤڈر استعمال کرتے ہیں، ان کے جوڑوں کے درد میں 63% تک کمی دیکھی گئی۔ یہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے مددگار ثابت ہوا جو گٹھیا یا جوڑوں کے مسائل کا شکار تھے۔ جبکہ صرف دوا لینے والوں میں یہ کمی صرف 22% تھی۔

کلتھی دال: کیلشیم اور صحت کا قدرتی ذریعہ

کلتھی دال، جسے گھوڑا چنا بھی کہا جاتا ہے، کیلشیم سے بھرپور ایک غذائی خزانہ ہے جو اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ حیرت انگیز طور پر، صرف 100 گرام کلتھی دال میں تقریباً 300 ملی گرام کیلشیم موجود ہوتا ہے، جو دودھ سے کئی گنا زیادہ ہے۔ لیکن کیلشیم کے فوائد یہیں ختم نہیں ہوتے۔ یہ دال نہ صرف ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے بلکہ آپ کے جسم کو دیگر ضروری معدنیات اور غذائی اجزاء بھی فراہم کرتی ہے۔

کلتھی دال گردے کی صحت کے لیے ایک قدیم آزمودہ علاج کے طور پر جانی جاتی ہے۔ یہ گردوں کو صاف کرتی ہے اور گردے کی پتھری کے اخراج میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، کلتھی دال ہاضمے کو بہتر بناتی ہے، جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے، اور دل کی صحت کو بہتر بنانے میں بھی معاون ہے۔ یہ دال خاص طور پر ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہے جنہیں کیلشیم کی کمی کی وجہ سے ہڈیوں کے مسائل یا جوڑوں میں درد کا سامنا ہوتا ہے۔

چونا: کیلشیم کی کمی دور کرنے کا سادہ مگر مؤثر حل

چونا، جو عموماً پان میں استعمال ہوتا ہے، درحقیقت کیلشیم کی کمی کو دور کرنے کے لیے ایک قدیم اور بے حد مؤثر نسخہ ہے۔ اس کا استعمال آیورویدک طب میں صدیوں سے کیا جا رہا ہے، اور آج بھی یہ کیلشیم کی کمی کے لیے ایک قدرتی اور قابلِ اعتماد علاج سمجھا جاتا ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ صرف ایک چٹکی چونا جسم میں کیلشیم کی کمی کو پورا کرنے میں مددگار ہو سکتی ہے۔ لیکن اس کے استعمال میں احتیاط اور درست طریقہ کار بہت ضروری ہے۔

چونا کیلشیم کاربونیٹ پر مشتمل ہوتا ہے، جو جسم میں آسانی سے جذب ہو جاتا ہے اور ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اگر آپ کیلشیم کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں اور مہنگے سپلیمنٹس نہیں لینا چاہتے، تو چونا ایک آسان اور سستا متبادل ہو سکتا ہے۔

چونا استعمال کرنے کا صحیح طریقہ

چونا استعمال کرنے کا سب سے آسان اور مؤثر طریقہ یہ ہے کہ اسے دہی یا گندم کے آٹے کے ساتھ مکس کر کے کھایا جائے۔ دہی میں موجود پروبائیوٹکس نہ صرف کیلشیم کے جذب ہونے کو بہتر بناتے ہیں بلکہ معدے کی صحت کو بھی بہتر کرتے ہیں۔ آیورویدک طریقہ کے مطابق، اگر آپ روزانہ ناشتے میں دہی کے ساتھ ایک چٹکی چونا لیں، تو 15 سے 20 دن کے اندر آپ کیلشیم کی کمی کے اثرات میں واضح بہتری دیکھ سکتے ہیں۔

احتیاطی تدابیر

چونا کو ہمیشہ فوڈ گریڈ ہونا چاہیے، یعنی وہ چونا جو خاص طور پر کھانے کے لیے تیار کیا گیا ہو۔ پان کے پتوں میں استعمال ہونے والا عام چونا بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن یہ یقینی بنائیں کہ یہ صاف اور دھلا ہوا ہو۔ کبھی بھی چونا پانی میں مکس کر کے نہ پیئیں، کیونکہ یہ طریقہ مؤثر نہیں ہوتا اور صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔

حیران کن فائدے

چونا نہ صرف ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے بلکہ یہ دانتوں کی صحت کے لیے بھی بہت مفید ہے۔ کیلشیم کی کمی دور ہونے سے جوڑوں کے درد میں کمی آتی ہے اور جسمانی توانائی بہتر ہوتی ہے۔ اگر آپ گردے کی پتھری کا شکار ہیں، تو چونا اس کے علاج میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ پتھری کو تحلیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

چونا ایک سادہ مگر طاقتور نسخہ ہے جو آپ کی روزمرہ خوراک میں شامل ہو سکتا ہے۔ اسے اپنی زندگی کا حصہ بنائیں اور قدرتی طور پر اپنی ہڈیوں اور جسم کی صحت کو بہتر بنائیں!

السی کے بیج: کیلشیم کا بہترین ذریعہ

السی کے بیج، جو عموماً "فلیکس سیڈز" کے نام سے مشہور ہیں، کیلشیم کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ایک بہترین قدرتی ذریعہ ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ 100 گرام السی کے بیجوں میں تقریباً 255 ملی گرام کیلشیم پایا جاتا ہے، جو ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتا ہے۔

اس کے علاوہ، السی کے بیجوں میں آئرن، مگنیشیم اور فاسفورس جیسے اہم معدنیات بھی شامل ہوتے ہیں، جو نہ صرف ہڈیوں کی صحت کو بہتر بناتے ہیں بلکہ پٹھوں اور جسمانی توانائی کو بھی بڑھاتے ہیں۔ خاص طور پر اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی موجودگی السی کے بیجوں کو دل کی صحت کے لیے ایک لاجواب غذا بناتی ہے۔

السی کے بیجوں کے حیرت انگیز فوائد

ہڈیوں کی مضبوطی: کیلشیم، مگنیشیم اور فاسفورس کی موجودگی ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے اور آسٹیوپوروسس جیسے مسائل سے بچاتی ہے۔

دل کی صحت: اومیگا تھری فیٹی ایسڈ خراب کولیسٹرول کو کم کر کے دل کے امراض کا خطرہ کم کرتا ہے۔

آئرن کی کمی دور کرنا: السی کے بیج خون کی کمی کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں کیونکہ ان میں آئرن کی بھرپور مقدار موجود ہوتی ہے۔

استعمال کے طریقے

السی کے بیجوں کو مختلف طریقوں سے اپنی غذا کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔ آپ انہیں بھون کر ہلکے اسنیک کے طور پر کھا سکتے ہیں، سلاد پر چھڑک سکتے ہیں، یا پیس کر آٹے میں شامل کر سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ انہیں دہی یا اسموتھیز میں مکس کر کے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اگر آپ قدرتی اور سستی خوراک کے ذریعے اپنی ہڈیوں اور دل کی صحت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں، تو السی کے بیج آپ کے لیے ایک مثالی انتخاب ہیں۔ انہیں اپنی روزمرہ خوراک کا حصہ بنائیں اور صحت مند زندگی کی طرف پہلا قدم اٹھائیں

 امراٹھا (راجگیرہ): سپر فوڈ کیلشیم کا خزانہ 

امراٹھا، جسے ہم راجگیرہ بھی کہتے ہیں، ایک سپر فوڈ ہے جو کیلشیم سے بھرپور ہے۔ 100 گرام امراٹھا میں 340 ملی گرام کیلشیم ہوتا ہے، جو دودھ سے زیادہ ہے۔

اس میں امینو ایسڈ بھی پایا جاتا ہے، جو کیلشیم کے جذب ہونے میں مدد دیتا ہے۔ امراٹھا گلوٹین فری ہوتا ہے، لہٰذا یہ ان لوگوں کے لیے بہترین ہے جو گلوٹین سے حساس ہیں۔

عملی مشورہ: امراٹھا آٹے کی شکل میں استعمال کریں اور گلوٹین فری روٹی بنائیں۔ آپ اس سے حلوہ بھی بنا سکتے ہیں یا اسے اسموتھیز میں شامل کر کے کھا سکتے ہیں۔

 یہ واضح ہے کہ دودھ ہی کیلشیم کا واحد ذریعہ نہیں ہے، اور دراصل یہ حیرت انگیز کھانے آپ کو دودھ سے بھی زیادہ کیلشیم فراہم کرتے ہیں۔ اگر آپ کی ہڈیاں کمزور ہیں یا کیلشیم کی کمی ہے، تو ان کھانوں کو اپنی خوراک میں شامل کرنے سے آپ کی صحت بہتر ہو سکتی ہے۔



ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی