ماں کی ایک چھوٹی سی محبت بھری حرکت کیسے بچے کی جان بچا سکتی ہے؟ آپ جانتے ہیں، کینگرو ایک ایسا جانور ہے جو اپنے بچے کو اپنی تھیلی میں رکھتا ہے تاکہ اسے تحفظ اور گرمی ملے۔ اب یہی تصور انسانوں کے لیے بھی آزمایا جا رہا ہے اور اسے ’کینگرو پیرنٹنگ‘ کہا جاتا ہے۔
یہ طریقہ اتنا مؤثر ہے کہ نوزائیدہ بچوں کو زندگی دینے کا سبب بن رہا ہے۔ خاص طور پر ان بچوں کے لیے جو کم وزن کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں یا پیدائش کے فوراً بعد کمزور ہوتے ہیں۔ لیکن یہ ہے کیا؟ کیسے کام کرتا ہے؟ اور کیوں ہر والدین کو اس کے بارے میں جاننا چاہیے؟ آج ہم سب کچھ آسان الفاظ میں سمجھیں گے۔"
کینگرو پیرنٹنگ کیا ہے؟
"چلیے بات کرتے ہیں کہ کینگرو پیرنٹنگ آخر ہے کیا۔
کینگرو پیرنٹنگ ایک ایسا طریقہ ہے جس میں نوزائیدہ بچے کو ماں کے سینے پر جلد سے جلد کے ساتھ رکھا جاتا ہے۔ ماں یا والد کے جسم کی گرمی بچے کے جسمانی درجہ حرارت کو قدرتی طریقے سے برقرار رکھتی ہے۔ اور پھر دونوں کو ایک کمبل یا کپڑے میں لپیٹ دیا جاتا ہے تاکہ یہ ماحول مزید محفوظ بن سکے۔
یہ طریقہ کینگرو کی ماں کے تصور سے لیا گیا ہے، جو اپنے بچے کو تھیلی میں رکھ کر مکمل تحفظ فراہم کرتی ہے۔ انسانوں میں یہ عمل جسمانی اور جذباتی فوائد کے ساتھ ساتھ بچے کی بقا کو بھی یقینی بناتا ہے۔"
کینگرو پیرنٹنگ کی تاریخ
"آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ کینگرو پیرنٹنگ کی شروعات 1970 کی دہائی میں کولمبیا سے ہوئی۔ اس وقت کولمبیا میں صحت کی سہولتیں بہت محدود تھیں۔ اسپتالوں میں انکیوبیٹرز کی کمی کے باعث بہت سے نوزائیدہ بچے زندہ نہیں رہتے تھے۔
ایسے میں ڈاکٹروں نے ماں کی قدرتی گرمی کو انکیوبیٹر کا متبادل سمجھا۔ انہوں نے ماؤں کو یہ مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کو سینے پر رکھ کر انہیں گرم رکھیں۔ نتیجہ حیران کن تھا—بچوں کی صحت بہتر ہوئی، اموات کی شرح کم ہوئی، اور نوزائیدہ بچے تیزی سے مضبوط ہونے لگے۔
آج یہ طریقہ دنیا بھر کے اسپتالوں میں اپنایا جا رہا ہے، اور دیہی علاقوں میں بھی اس حوالے سے آگاہی پروگرام چل رہے ہیں۔"
کینگرو پیرنٹنگ کیوں ضروری ہے؟
"اب سوال یہ ہے کہ یہ طریقہ اتنا ضروری کیوں ہے؟ پیدائش کے فوراً بعد نوزائیدہ بچے کو کئی مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے جیسے:
جسمانی درجہ حرارت کا کم ہونا
سانس لینے میں دشواری
دل کی دھڑکن کا غیر معمولی ہونا
وزن کا کم ہونا
ایسے میں کینگرو پیرنٹنگ بچے کو قدرتی طریقے سے یہ تمام سہولتیں فراہم کرتی ہے:
مناسب درجہ حرارت: ماں کا جسم قدرتی طور پر بچے کے جسم کو گرم رکھتا ہے۔
سانس کی بہتری: ماں کے جسم کے ساتھ رابطہ بچے کی سانس کو مستحکم کرتا ہے۔
وزن میں اضافہ: بچے کی توانائی محفوظ رہتی ہے کیونکہ وہ کم توانائی خرچ کرتا ہے۔
بہتر نیند: ماں کی قربت بچے کو سکون دیتی ہے، جس سے وہ بہتر نیند لیتا ہے۔
ماں اور بچے کا رشتہ مضبوط ہوتا ہے: ماں کی قربت بچے کے جذباتی اور ذہنی صحت کے لیے بہترین ہے۔
یہ طریقہ خاص طور پر ان بچوں کے لیے اہم ہے جو وقت سے پہلے پیدا ہوتے ہیں یا جن کا وزن بہت کم ہوتا ہے۔"
کینگرو پیرنٹنگ کیسے کریں؟
"یہ طریقہ بہت ہی آسان ہے، اور اسے کسی خاص سہولت کی ضرورت نہیں ہوتی۔ آپ اسے گھر میں بھی آزما سکتے ہیں۔
کینگرو پیرنٹنگ کے 3 آسان مراحل:
جلد سے جلد کا رابطہ: بچے کو ماں کے سینے پر رکھیں، اس طرح کہ بچہ صرف ڈائپر میں ہو اور ماں کی جلد کے ساتھ لگا رہے۔
کمبل سے لپیٹنا: ماں اور بچے کو ایک کمبل یا چادر میں لپیٹ دیں تاکہ دونوں گرم رہیں۔
مخصوص وقت: بچے کو کم از کم ایک گھنٹے تک اسی پوزیشن میں رکھیں۔ اگر ممکن ہو تو دن میں کئی بار یہ عمل دہرائیں۔
یہ طریقہ صرف ماں تک محدود نہیں، والد بھی اس میں حصہ لے سکتے ہیں۔ والد کا جسم بھی بچے کو اتنی ہی گرمی اور تحفظ دے سکتا ہے۔"
اسپتالوں اور دیہتی علاقوں میں کینگرو پیرنٹنگ
"خوش آئند بات یہ ہے کہ کراچی کے بڑے اسپتالوں میں بھی اب کینگرو پیرنٹنگ کو اپنایا جا رہا ہے، اور اس کے بہت مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔
دیہتی علاقوں میں جہاں جدید سہولتوں کی کمی ہے، وہاں کینگرو پیرنٹنگ زندگی بچانے والا عمل ثابت ہو رہی ہے۔ آگاہی پروگرامز کے ذریعے ماؤں کو یہ سکھایا جا رہا ہے کہ وہ کس طرح اپنے بچے کو آسانی سے محفوظ رکھ سکتی ہیں۔
"آخر میں بس یہ کہنا چاہوں گا کہ کینگرو پیرنٹنگ ایک قدرتی، محفوظ اور مفت طریقہ ہے جو بچے کو زندگی دے سکتا ہے۔ اگر آپ کے گھر میں نوزائیدہ بچہ ہے، یا آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں، تو یہ معلومات ان تک ضرور پہنچائیں۔
یاد رکھیں، آپ کی محبت بھری قربت بچے کے لیے سب سے بڑا تحفظ ہے۔ کینگرو پیرنٹنگ کو اپنائیں اور دیکھیں کہ یہ کس طرح آپ کے بچے کی صحت میں حیرت انگیز تبدیلی لاتا ہے۔