دنیا بھر میں ہر سال لاکھوں لوگ اسٹروک کا شکار ہو جاتے ہیں، اور یہ اموات کی دوسری سب سے بڑی وجہ بن چکی ہے۔ پاکستان میں خاص طور پر 60 سال سے زائد عمر کے افراد میں اسٹروک کی شرح خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے – اور حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس کی سب سے بڑی وجہ وہ چھوٹی چھوٹی عادتیں ہیں، جو ہم روز صبح آنکھ کھلنے کے فوراً بعد کرتے ہیں، بغیر سوچے سمجھے۔
ایک ریسرچ کے مطابق دن کے پہلے 30 منٹ میں کی جانے والی کچھ مخصوص عادتیں اسٹروک کے خطرے کو کئی گنا بڑھا دیتی ہیں۔ یہ عادتیں بلڈ پریشر، دل کی دھڑکن اور دماغ کے دورانِ خون کو اچانک متاثر کرتی ہیں۔
آج ہم آپ کو بتائیں گے صبح کی پانچ خطرناک غلطیاں جنہیں لاکھوں لوگ روزانہ کرتے ہیں، اور جو خاموشی سے اسٹروک یا ہارٹ اٹیک کی طرف لے جا سکتی ہیں۔
1. ناشتہ نہ کرنا – دماغ کو بھوکا رکھنا خطرناک ہے!
صبح ناشتہ چھوڑ دینا ایک عام مگر نہایت خطرناک عادت ہے، خصوصاً بڑی عمر کے افراد میں۔ رات بھر کے فاقے کے بعد جسم پہلے ہی پانی اور توانائی کی کمی کا شکار ہوتا ہے۔ اگر آپ صبح ناشتہ نہیں کرتے تو جسم کا بلڈ شوگر لیول تیزی سے گرتا ہے، جس سے دماغ کو فوری توانائی نہیں ملتی اور آپ چکر، کمزوری یا سستی محسوس کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ناشتہ چھوڑنے سے جسم میں Cortisol یعنی سٹریس ہارمون بڑھ جاتا ہے جو دل کی دھڑکن تیز اور بلڈ پریشر اچانک بڑھا دیتا ہے۔ یہی نہیں، خون گاڑھا ہونے لگتا ہے جو خون کے لوتھڑے (clots) بننے کا سبب بنتا ہے، اور یہ براہِ راست اسٹروک یا ہارٹ اٹیک کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔ اس سے بچنے کا آسان اور مؤثر طریقہ یہ ہے کہ آپ جاگنے کے ایک گھنٹے کے اندر ہلکا پھلکا ناشتہ ضرور کریں۔ مثال کے طور پر ایک کیلا، بھیگے ہوئے بادام یا اخروٹ، اور براؤن بریڈ پر انڈہ یا پینٹ بٹر جیسے آسان اور توانائی بخش اجزاء استعمال کریں تاکہ دن کا آغاز صحت مند انداز میں ہو۔
2. آنکھ کھلتے ہی موبائل فون کا استعمال – خاموش قاتل
اکثر لوگ جیسے ہی آنکھ کھلتی ہے، فوراً موبائل فون اٹھا لیتے ہیں اور سوشل میڈیا، نیوز یا میسجز چیک کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ عادت بظاہر معمولی لگتی ہے لیکن یہ دماغ اور دل پر گہرے منفی اثرات ڈال سکتی ہے۔ صبح کے وقت انسانی جسم میں بلڈ پریشر معمولاً تھوڑا بلند ہوتا ہے، اور جب آپ سٹریس سے بھری معلومات دیکھتے ہیں تو Cortisol (سٹریس ہارمون) اور Adrenaline کی سطح مزید بڑھ جاتی ہے۔ اس کا نتیجہ دل کی دھڑکن کے تیز ہونے، دماغی تناؤ، اور نسیوں کے دباؤ کی صورت میں نکلتا ہے، جو اسٹروک، موڈ کی خرابی اور یادداشت کی کمزوری جیسے مسائل کو جنم دیتا ہے۔ اس خطرناک عادت سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ صبح اٹھتے ہی کم از کم 30 منٹ تک موبائل اسکرین سے دور رہیں، گہری سانسیں لیں، تازہ ہوا میں چہل قدمی کریں، اور نیم گرم پانی پی کر دن کا آغاز سکون اور اطمینان سے کریں۔ یہ چھوٹا سا عمل آپ کے دماغ کو سکون دے کر بڑے نقصان سے بچا سکتا ہے۔
3. اٹھتے ہی چائے یا کافی پینا – خطرناک پیاس!
بزرگ افراد کی ایک عام عادت یہ ہے کہ صبح آنکھ کھلتے ہی سب سے پہلے چائے یا کافی پی لیتے ہیں، جو کہ ان کے لیے خاصی خطرناک ہو سکتی ہے۔ نیند کے دوران جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے، اور جیسے ہی آپ چائے یا کافی پیتے ہیں – جو کہ Diuretic یعنی پیشاب آور ہوتی ہیں – جسم سے مزید پانی خارج ہونے لگتا ہے۔ اس سے خون گاڑھا ہو جاتا ہے اور اس میں clots (لوتھڑے) بننے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، جو دماغ تک خون کی روانی کو روک کر اسٹروک کا باعث بن سکتے ہیں۔ خاص طور پر اگر پہلے سے ہائی بلڈ پریشر یا دل کی کمزوری کا سامنا ہو تو یہ عادت مزید خطرناک ہو جاتی ہے۔ اس کا آسان حل یہ ہے کہ صبح اٹھتے ہی ایک گلاس نیم گرم پانی پی لیا جائے، اور کم از کم 15 سے 20 منٹ کے بعد چائے یا کافی کا استعمال کیا جائے۔ چاہیں تو لیموں یا شہد ملا پانی بھی لیا جا سکتا ہے، جو جسم کو نہ صرف ہائیڈریٹ رکھتا ہے بلکہ توانائی بھی فراہم کرتا ہے۔
4. بستر سے اچانک اٹھنا – دماغ تک خون رک سکتا ہے!
5. صبح کا پیشاب روکنا – دل اور دماغ پر دباؤ
اکثر بزرگ افراد صبح اٹھتے ہی فوراً واش روم جانے کے بجائے سستی، کمزوری یا لاپروائی کی وجہ سے پیشاب روک لیتے ہیں، لیکن یہ معمولی سی نظر آنے والی عادت ایک بہت بڑے خطرے کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔ جب پیشاب روکا جاتا ہے تو مثانے پر دباؤ بڑھتا ہے، جس سے جسم میں اندرونی تناؤ پیدا ہوتا ہے اور بلڈ پریشر اچانک اوپر چلا جاتا ہے۔ خاص طور پر اگر کسی کو ہائی بلڈ پریشر یا دل کی بیماری ہو، تو اس دباؤ کی وجہ سے اسٹروک یا ہارٹ اٹیک کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ صبح بیدار ہوتے ہی سب سے پہلے واش روم جائیں تاکہ جسم میں جمع زہریلے مادے (toxins) خارج ہو سکیں، بلڈ پریشر متوازن رہے اور دماغ و دل محفوظ رہیں۔
صبح کے صرف 10 منٹ، آپ کی پوری زندگی کی ضمانت بن سکتے ہیں۔
یہ 5 چھوٹی عادتیں اگر تبدیل کر لیں، تو سٹروک کا خطرہ قدرتی طریقے سے کم ہو جاتا ہے۔ یہ نہ صرف دماغ کی حفاظت کرتی ہیں بلکہ دل، گردے اور بلڈ پریشر کو بھی متوازن رکھتی ہیں۔