لبلبے کے کینسر کی 8 خطرناک علامات جو اکثر لوگ نظر انداز کر دیتے ہیں

لبلبے کے کینسر کی 8 خطرناک علامات جو اکثر لوگ نظر انداز کر دیتے ہیں

 

لبلبے کا کینسر دنیا کے سب سے خطرناک کینسرز میں سے ایک ہے۔ افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ یہ کینسر بہت دیر سے تشخیص ہوتا ہے، اور جب تک علامات واضح ہوتی ہیں، یہ جسم کے کئی اعضاء میں پھیل چکا ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کی شرح اموات دیگر کینسرز کی نسبت سب سے زیادہ ہے۔ حیرت انگیز طور پر، اس کی ابتدائی علامات اتنی معمولی ہوتی ہیں کہ اکثر لوگ انہیں روزمرہ کی عام پریشانیاں سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں۔ لیکن اگر آپ ان علامات کو وقت پر پہچان لیں اور فوراً ٹیسٹ کروا لیں، تو یہ جان لیوا مرض قابو میں آ سکتا ہے۔

لبلبہ انسانی جسم میں کیا کام کرتا ہے؟

لبلبہ ایک اہم غدہ (gland) ہے جو جسم میں دو بنیادی کام کرتا ہے: انسلین بناتا ہے، جو خون میں شوگر لیول کو متوازن رکھتا ہے، اور ایسے انہضامی انزائمز (digestive enzymes) پیدا کرتا ہے جو خوراک کو ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اگر لبلبہ متاثر ہو جائے تو نہ صرف شوگر بے قابو ہو سکتی ہے بلکہ جسم کو غذائیت بھی نہیں ملتی، جس سے کمزوری، بیماری اور پیچیدہ مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

1. اچانک وزن کا تیزی سے کم ہونا

اگر آپ بغیر کسی خاص وجہ کے تیزی سے وزن کھو رہے ہیں، تو یہ معمولی بات نہیں۔ لبلبے کے کینسر کی صورت میں ٹیومر آپ کے جسم کے صحت مند خلیوں سے توانائی چوس لیتا ہے، جبکہ انہضامی انزائمز کی کمی سے خوراک مکمل طور پر ہضم نہیں ہو پاتی۔ اس کے نتیجے میں جسم کو مطلوبہ کیلوریز اور طاقت نہیں ملتی، جس سے وزن تیزی سے کم ہونے لگتا ہے۔

2. جاندیس یا یرقان (جلد اور آنکھوں کا پیلا پڑ جانا)

خون میں بل روبن (bilirubin) نامی پیلا پگمنٹ بڑھنے سے جلد، آنکھیں اور یہاں تک کہ پیشاب کا رنگ بھی پیلا ہو جاتا ہے۔ جب لبلبے میں ٹیومر بنتا ہے تو یہ بائل ڈکٹ (صفراوی نالی) کو دبا دیتا ہے، جس سے بائل خارج نہیں ہو پاتی اور وہ خون میں شامل ہو کر جاندیس پیدا کرتا ہے۔ یہ ایک سنگین علامت ہے جسے فوراً نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

3. بھوک کا کم ہو جانا اور معمولی کھانے کے بعد پیٹ بھر جانے کا احساس

لبلبے میں جب رسولی بڑھتی ہے تو یہ معدے اور آنتوں کو دباتی ہے، جس سے نہ صرف بھوک کم ہو جاتی ہے بلکہ کھانے کے بعد پیٹ بھرا بھرا محسوس ہوتا ہے۔ اگر آپ کو معمولی مقدار میں کھانے سے ہی جی متلانے لگے یا بھوک نہ لگے، تو اس پر توجہ دیں۔

4. جلد میں خارش

خون میں بل روبن کی زیادتی صرف جاندیس ہی نہیں لاتی، بلکہ اس سے جلد میں شدید خارش بھی ہونے لگتی ہے۔ یہ خارش عموماً بغیر کسی دانے یا ریش کے ہوتی ہے اور خاص طور پر ہاتھوں کی ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلووں پر محسوس ہوتی ہے۔ اگر یہ خارش میڈیسن سے وقتی طور پر ختم ہو کر دوبارہ لوٹ آئے، تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

5. پیٹ میں درد اور مروڑ

لبلبے کے ٹیومر کی وجہ سے معدے اور آنتوں کی نارمل حرکت متاثر ہوتی ہے، جس سے درد، مروڑ اور پریشر محسوس ہونے لگتا ہے۔ اگر یہ درد بار بار ہوتا ہے اور آرام سے ختم نہیں ہوتا، تو اسے معمولی نہ سمجھیں۔

6. متلی اور قے کا بار بار آنا

جب خوراک صحیح طرح ہضم نہ ہو، بائل وقت پر نہ پہنچے، اور معدے میں ٹاکسن جمع ہونے لگیں تو متلی اور قے معمول بن جاتی ہے۔ یہ بھی لبلبے کے کینسر کی ایک اہم علامت ہو سکتی ہے، خاص طور پر اگر دیگر علامات بھی ساتھ ہوں۔

7. شوگر کا اچانک بڑھ جانا (نئی ڈیابیٹس)

لبلبہ انسلین اور گلوکاگون بناتا ہے، جو خون میں شوگر لیول کو کنٹرول کرتے ہیں۔ اگر لبلبے میں ٹیومر بنے تو انسلین بننا بند ہو سکتا ہے، جس سے بلڈ شوگر تیزی سے بڑھنے لگتی ہے۔ اگر آپ کو بغیر کسی خاندانی تاریخ یا وزن زیادہ ہونے کے اچانک ڈیابیٹس ہو جائے، تو لبلبے کا معائنہ ضروری ہے۔

8. کمر میں مسلسل درد

اگر آپ کو کمر میں ایسا درد ہو جو آرام کرنے یا پین کلر لینے کے باوجود ختم نہ ہو، اور اس کی کوئی واضح وجہ بھی نہ ہو، تو یہ لبلبے کے کینسر کی علامت ہو سکتی ہے۔ یہ درد اس وقت پیدا ہوتا ہے جب ٹیومر ارد گرد کے نروز یا یہاں تک کہ ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ ڈالنے لگتا ہے۔


ان علامات کے بعد کیا کریں؟

اگر آپ کو ان میں سے ایک یا ایک سے زائد علامات بار بار محسوس ہو رہی ہیں تو فوراً کسی ماہر گیسٹرو یا آنکولوجسٹ سے مشورہ کریں۔ جلدی تشخیص ہی آپ کی جان بچا سکتی ہے۔ لیکن خوف زدہ ہونے کے بجائے ہوشیار بنیں اور اگلا قدم اٹھائیں۔


لائف اسٹائل میں تبدیلیاں – لبلبے کے کینسر سے بچاؤ کا راستہ

  1. سگریٹ نوشی ترک کریں – سموکنگ لبلبے کے کینسر کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔

  2. پروسسڈ فوڈز سے پرہیز کریں – کنزرویٹو، چکنائی، اور شوگر سے بھرپور خوراک لبلبے پر بوجھ ڈالتی ہے۔

  3. سبزیاں، پھل اور مچھلی کھائیں – فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کینسر کے خلاف مدد دیتے ہیں۔

  4. الکحل سے گریز کریں – یہ لبلبے اور جگر دونوں کے لیے زہر ہے۔

  5. روزانہ ہلکی پھلکی ورزش کریں – ورزش انسلن حساسیت کو بہتر بناتی ہے اور جسم میں شوگر کا لیول کنٹرول رکھتی ہے۔

  6. کیمیکل والی جگہوں سے دور رہیں – جیسے رنگ سازی، کلیننگ ایجنٹس یا فیکٹریز، جہاں خطرناک کیمیکلز کا سامنا ہوتا ہے۔



ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی