ہم میں سے اکثر سمجھتے ہیں کہ دانتوں میں کیڑا لگنا اچانک ہوتا ہے۔ مگر حقیقت اس کے برعکس ہے۔ یہ ایک آہستہ آہستہ ہونے والا عمل ہے، جو وقت کے ساتھ دانت کے انیمل کو تباہ کرکے ایک چھوٹے سے گڑھے (Cavity) کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ یہ مسئلہ صرف فلنگ سے نہیں رکتا بلکہ اگر انفیکشن کو جڑ سے ختم نہ کیا جائے تو کیڑا دوبارہ لگ جاتا ہے۔
حیران کن بات یہ ہے کہ آپ اپنے دانتوں کو خود ہی صحت مند رکھ سکتے ہیں—صرف چند سادہ مگر طاقتور عادات اور خوراک کے ذریعے۔
دانتوں میں کیڑا کیسے لگتا ہے؟
پہلے دانت نرم ہوتے ہیں، پھر انیمل (اوپر کی سخت تہہ) ٹوٹنا شروع ہوتا ہے، اور آخر میں ایک چھوٹا سا سوراخ بنتا ہے—جسے ہم چاوتا یا کیویٹی کہتے ہیں۔ اگر بروقت روکا نہ جائے تو یہ گڑھا دانت کے گودے (pulp) تک پہنچ کر شدید درد، سوجن، یا دانت کے گرنے کا باعث بن سکتا ہے۔
آئیے جانتے ہیں وہ 4 بنیادی طریقے جو دانتوں کو کیڑا لگنے سے بچا سکتے ہیں:
✅ 1: کھانے کے بعد کلی کرنا لازمی بنائیں
جب ہم چائے، بسکٹ، سوفٹ ڈرنکس یا کوئی بھی میٹھی یا کھٹی چیز کھاتے ہیں تو دانتوں پر موجود انیمل سے ضروری منرلز ختم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ یہ عمل بالکل ویسا ہے جیسے ویکیوم دھول کو چوس لیتا ہے۔
اس لیے ہر کھانے کے بعد پانی سے اچھی طرح منہ کی صفائی کریں۔ اس سے:
-
منہ کا pH بیلنس ہوتا ہے
-
خطرناک بیکٹیریا کا خاتمہ ہوتا ہے
-
انیمل محفوظ رہتا ہے
یاد رکھیں: کلی کے بعد دانتوں کو برش کرنے کی ضرورت نہیں، صرف پانی سے اچھی کلی کافی ہے۔
✅ 2: کھانے کے بعد 2 گھنٹے تک کچھ نہ کھائیں
اکثر لوگ کھانے کے فوراً بعد چائے، بسکٹ، یا اسنیکس کھاتے ہیں، جس سے دانتوں کو ریپیر ہونے کا وقت ہی نہیں ملتا۔
بار بار کھانے سے منہ میں ایسڈ بنتا ہے جو انیمل کو کھوکھلا کرتا ہے۔ اگر آپ کھانے کے بعد صرف پانی پئیں اور کم از کم 2 گھنٹے کچھ نہ کھائیں تو:
-
قدرتی سلیوا (لعاب دہن) دانتوں کو مضبوط کرتا ہے
-
منہ میں موجود ایسڈ نیوٹرل ہو جاتا ہے
-
دانتوں کا قدرتی شیلڈ بحال ہوتا ہے
✅ 3: دن میں دو بار برش کریں، خاص طور پر سونے سے پہلے
بہت سے لوگ صبح برش کرتے ہیں مگر رات کو سوتے وقت نہیں۔ یہی سب سے بڑی غلطی ہے۔
رات کو جب ہم سوتے ہیں تو منہ خشک ہوتا ہے، سلیوا کم بنتا ہے، اور یہی وقت ہوتا ہے جب بیکٹیریا دانتوں پر حملہ کرتا ہے۔
رات کا برش دانتوں کے لیے ڈھال ہے۔
-
بیکٹیریا کی افزائش کم ہوتی ہے
-
دانتوں کی انیمل محفوظ رہتی ہے
-
مسوڑھوں کی سوجن اور درد کم ہوتا ہے
✅ 4: چینی سے دوستی ختم کریں
چینی دانتوں کا سب سے بڑا دشمن ہے۔
چینی اور اس سے بنی چیزیں (مٹھائیاں، بسکٹس، چپس، کیچپ وغیرہ) منہ میں موجود بیکٹیریا کو طاقتور بناتی ہیں۔ بیکٹیریا چینی کو توڑ کر ایسڈ بناتے ہیں، جو انیمل کو آہستہ آہستہ تباہ کرتا ہے۔
میٹھی چیز کھانے کے بعد 30 منٹ تک دانتوں پر حملہ جاری رہتا ہے۔
لہٰذا:
-
چینی کم کریں
-
میٹھے کے بعد پانی سے منہ صاف کریں
-
بچوں کو بار بار کینڈی کھانے سے روکیں
🔥 دانتوں کو فولادی بنانے والی 4 سپر فوڈز
صرف روک تھام کافی نہیں، دانتوں کو طاقتور بنانے کے لیے متوازن غذا بھی ضروری ہے۔ یہاں ہیں وہ 4 غذائیں جو دانتوں کے دشمنوں کا قلع قمع کرتی ہیں:
🧀 1. چیز (پنیر)
چیز کیلشیم اور فاسفورس سے بھرپور ہوتی ہے جو انیمل کو ریپیر اور مضبوط کرتے ہیں۔
یہ دانتوں پر قدرتی کوٹنگ بناتی ہے جو ایسڈز کے حملے سے بچاتی ہے۔
🌰 2. نٹس (اخروٹ، بادام وغیرہ)
نٹس میں میگنیشیم، کیلشیم، اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈز ہوتے ہیں جو:
-
انیمل کو ریجنیریٹ کرتے ہیں
-
سوجے ہوئے مسوڑھوں کو ٹھیک کرتے ہیں
-
منہ میں سلیوا بڑھاتے ہیں، جو قدرتی کلینزر ہے
🥛 3. دودھ
دودھ میں کیلشیم وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، جو دانتوں کو فریکچر اور چاوتے سے محفوظ رکھتا ہے۔
یہ منہ کے pH کو نیوٹرل رکھتا ہے، جو کہ بیکٹیریا کو بڑھنے سے روکتا ہے۔
🍶 4. دہی
دہی نیچرل پروبائیوٹک فوڈ ہے، جس میں لیکٹوبیسیلس جیسے گڈ بیکٹیریا ہوتے ہیں۔
یہ:
-
نقصان دہ بیکٹیریا کو ختم کرتے ہیں
-
گم ڈیزیز کا خطرہ کم کرتے ہیں
-
منہ کے ماحول کو الکلائن بناتے ہیں، جس سے انیمل محفوظ رہتا ہے
📌 اضافی نکات: جسم اور دانتوں کا گہرا تعلق
✅ ہاضمہ درست رکھیں
اگر پیٹ کی صحت خراب ہو تو منرلز جذب نہیں ہوتے، جس سے دانت کمزور ہو جاتے ہیں۔ اس لیے:
-
فائبر والی غذا کھائیں
-
دہی، سبزیاں، اور پروبائیوٹک استعمال کریں
✅ باقاعدہ ورزش کریں
ورزش سے جسم میں خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔
جب بلڈ سپلائی بہتر ہو تو دانتوں کو ضروری نیوٹرنٹس وقت پر ملتے ہیں۔
✅ نیند کا خاص خیال رکھیں
رات کو نیند کے دوران سلایوا کم بنتا ہے، اس لیے سونے سے پہلے برش لازمی کریں۔
سونے سے قبل پانی پی لیں اور میٹھی چیزوں سے پرہیز کریں تاکہ رات بھر دانتوں کو ایسڈ سے محفوظ رکھا جا سکے۔
دانتوں کا کیڑا کوئی جادو نہیں، یہ ہماری عادات اور خوراک کا نتیجہ ہوتا ہے۔ اگر آپ چاہیں تو بغیر کسی ڈینٹسٹ کے بھی اپنے دانتوں کو کیڑا لگنے سے بچا سکتے ہیں۔
بس روزانہ چند سادہ اصول اپنائیں، اور اپنی خوراک میں تھوڑا سا شعور شامل کریں۔
یاد رکھیں، دانتوں کی اصل فلنگ وہ ہے جو قدرتی ہو، نہ کہ کیمیکل سے بھری ہوئی