دل کے دورے کی اصل وجہ، جو ڈاکٹر کبھی نہیں بتاتے

دل کے دورے کی اصل وجہ، جو ڈاکٹر کبھی نہیں بتاتے

دنیا میں ہر 33 سیکنڈ بعد ایک شخص دل کے دورے کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ اور سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ دل کا دورہ اکثر اچانک نہیں آتا، بلکہ برسوں سے خاموشی سے پکتی ایک بیماری کا نتیجہ ہوتا ہے: بند شریانیں۔
یہ کوئی چھوٹا مسئلہ نہیں۔ اگر شریانیں بند ہونے لگیں تو دل، دماغ اور جسم کے باقی اعضا کو خون کی سپلائی رک جاتی ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ زیادہ تر لوگ صرف وقتی دوا پر انحصار کرتے ہیں — جو فائدے سے زیادہ نقصان دے سکتی ہے!
تو آئیے، سائنسی ثبوتوں کے ساتھ جانتے ہیں:

1. بند شریانیں آخر بنتی کیسے ہیں؟

جب ہم کہتے ہیں کہ شریانیں "بند" ہو گئی ہیں، تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ ان کے اندر پلیگ (Plaque) نامی مادہ جمع ہو چکا ہے۔ یہ پلیگ دراصل فائبرن اور کیلشیم پر مشتمل ہوتا ہے۔ فائبرن ایک ایسا پروٹین ہے جو جسم میں خون جمنے کے عمل میں اہم کردار ادا کرتا ہے، جبکہ کیلشیم وہ معدنی مادہ ہے جو شریانوں کو سخت کر کے ان کی لچک ختم کر دیتا ہے۔ جب جسم کسی وجہ سے بار بار شریانوں میں چھوٹے چھوٹے زخموں کو بھرنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ جگہیں فائبرن اور کیلشیم کی تہہ سے بھرنا شروع ہو جاتی ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ تہہ موٹی ہو کر شریان کو تنگ اور آخرکار بند کر دیتی ہے، جسے ہم "بلاکج" کہتے ہیں۔ یہی وہ بنیادی عمل ہے جو دل کے دورے یا اسٹروک جیسے جان لیوا مسائل کی جڑ بنتا ہے۔

2. سب سے بڑا مجرم: آکسیڈائزڈ کولیسٹرول

بلاک شریانوں کا سب سے بڑا سبب وہ کولیسٹرول ہے جو آکسیجن کے ساتھ مل کر "آکسیڈائزڈ ایل ڈی ایل" میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ عام طور پر ایل ڈی ایل کو برا کولیسٹرول کہا جاتا ہے، لیکن یہ اس وقت اور بھی خطرناک بن جاتا ہے جب یہ آکسیجن یا فری ریڈیکلز کے ساتھ ری ایکٹ کر کے اپنی ساخت بدل لیتا ہے۔ یہ آکسیڈائزڈ کولیسٹرول شریانوں کی دیواروں سے چپک جاتا ہے، جس پر مدافعتی نظام حملہ آور ہوتا ہے، اور یہی عمل "پلیگ" بنانے کا سبب بنتا ہے۔ اس خطرناک عمل کو روکنے کے لیے کچھ سادہ لیکن مؤثر اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ سب سے پہلے، اپنی خوراک میں اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور غذائیں شامل کریں جیسے آملہ، ہلدی، گرین ٹی، انار، اور بیریز، کیونکہ یہ فری ریڈیکلز کو ختم کر کے شریانوں کو صاف رکھتے ہیں۔ دوسرا، وٹامن K اور وٹامن E کا استعمال بڑھائیں جو کہ لیموں، بادام، پالک، اور سورج مکھی کے بیجوں میں پایا جاتا ہے۔ تیسرا، اومیگا تھری فیٹی ایسڈز جیسے فش آئل، اخروٹ، اور فلیکس سیڈز کا استعمال کریں کیونکہ یہ کولیسٹرول کو آکسیڈائز ہونے سے بچاتے ہیں۔ چوتھا، پراسیسڈ اور فرائیڈ فوڈ جیسے بیکری آئٹمز، ویجیٹیبل گھی اور فاسٹ فوڈ سے پرہیز کریں کیونکہ یہ جسم میں سوزش اور کولیسٹرول آکسیڈیشن کو بڑھاتے ہیں۔ پانچواں، روزانہ چہل قدمی کو معمول بنائیں اور سگریٹ یا شراب سے مکمل پرہیز کریں کیونکہ یہ دونوں عادتیں شریانوں کو سخت کرنے میں بڑا کردار ادا کرتی ہیں۔ ان چھوٹے لیکن طاقتور قدموں سے آپ آکسیڈائزڈ کولیسٹرول کو کنٹرول کر کے دل اور شریانوں کو صحت مند رکھ سکتے ہیں۔

3. قدرتی طریقے جو شریانوں کو صاف کرتے ہیں

ہم میں سے زیادہ تر یہ نہیں جانتے کہ ہمارے کچن میں ہی دل اور شریانوں کی صفائی کے خزانے موجود ہوتے ہیں۔ چند عام لیکن زبردست قدرتی اجزاء ایسے ہیں جو نہ صرف خون کے بہاؤ کو بہتر بناتے ہیں بلکہ جمے ہوئے کلاٹس کو توڑ کر شریانوں کو کھولنے میں مدد کرتے ہیں۔ ہلدی میں موجود کرکیومن سوزش کم کرتا ہے جبکہ کالی مرچ اس کے جذب ہونے کی صلاحیت کو کئی گنا بڑھا دیتی ہے، اور دونوں مل کر خون کی نالیوں کو صاف رکھتے ہیں۔ لہسن ایک بہترین قدرتی بلڈ تھنر ہے جو خون کو پتلا کرتا ہے اور رکاوٹیں ختم کرتا ہے۔ اناناس میں موجود بروملین انزائم نہ صرف خون کے لوتھڑوں کو گھلاتا ہے بلکہ شریانوں کی سوجن کو بھی کم کرتا ہے، جو بلاکیج کا ایک بڑا سبب ہوتی ہے۔ ادرک فائبرن کے بننے کو روکتا ہے، یہ وہ مادہ ہے جو شریانوں میں جم کر رکاوٹ پیدا کرتا ہے۔ آخر میں، نیم گرم پانی میں لیموں اور شہد کا استعمال جسم کی صفائی (ڈیٹاکسیفیکیشن) میں مدد دیتا ہے اور خون کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے۔ یہ تمام قدرتی اجزاء نہ صرف سستے اور محفوظ ہیں بلکہ مسلسل استعمال سے دل کے امراض کے خطرات کو بھی کم کرتے ہیں۔


4. صرف 1% فائدہ لیکن کئی خطرناک نقصانات 

آج کل دل کی بیماریوں اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے کے لیے سب سے زیادہ دی جانے والی دوا اسٹیٹن (Statins) ہے، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ دوا صرف 1% لوگوں کو ہی حقیقی فائدہ دیتی ہے۔ جی ہاں! تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جن لوگوں نے اس دوا کا استعمال نہیں کیا، ان میں 98% کو دل کا دورہ نہیں پڑا، جبکہ جنہوں نے دوا استعمال کی، ان میں 99% محفوظ رہے۔ یعنی فرق صرف 1% کا تھا، لیکن دوا بنانے والی کمپنیاں اسے 50% خطرہ کم ہونے کا دعویٰ بنا کر پیش کرتی ہیں۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ اس معمولی فائدے کے بدلے میں 100% صارفین کو سائیڈ ایفیکٹس کے خطرات کا سامنا ہوتا ہے۔ ان نقصانات میں پٹھوں میں درد، مسلسل تھکن، یادداشت کی کمزوری، مردوں میں ٹیسٹوسٹیرون لیول کی کمی، نروس سسٹم کی خرابی، ہاتھ پاؤں کا سن ہونا، اور دماغی دھند جیسی علامات شامل ہیں۔ مزید یہ کہ طویل عرصے تک اسٹیٹن کا استعمال ذیابیطس، ہیمریجک اسٹروک اور یہاں تک کہ کینسر کے خطرات کو بھی بڑھا سکتا ہے۔ اس لیے کسی بھی دوا کو استعمال کرنے سے پہلے اس کے فائدے اور نقصان کا موازنہ ضرور کریں، کیونکہ دل کی صحت کے نام پر اگر باقی جسم متاثر ہو جائے تو یہ واقعی ایک مہنگا سودا ہے۔


5. شریانیں بچانا چاہتے ہیں؟ تو اپنی زندگی کو بدلیں!

اگر آپ واقعی دل کی بیماریوں سے بچنا چاہتے ہیں تو دوا کے بجائے اپنی روزمرہ کی عادتوں کو بہتر بنائیں، کیونکہ یہی اصل علاج ہے۔ روز صبح خالی پیٹ لہسن کھانے کی عادت، کولیسٹرول کو قدرتی طور پر متوازن رکھتی ہے، جبکہ ہلدی والا دودھ یا پانی جسم میں سوزش (inflammation) کو کم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ اگر آپ زیتون کا تیل، اخروٹ اور السی جیسی اومیگا 3 سے بھرپور غذاؤں کو شامل کریں تو خون کی روانی بہتر اور شریانیں صاف رہتی ہیں۔ ہر روز کم از کم 30 منٹ کی واک یا یوگا کرنا دل کی دھڑکن اور بلڈ سرکولیشن کے لیے ایک نعمت ہے، اور ساتھ میں اگر آپ زیادہ پانی پینے کی عادت اپنائیں تو خون پتلا رہتا ہے اور زہریلے مادے آسانی سے نکل جاتے ہیں۔ ذہنی دباؤ بھی شریانوں کا بڑا دشمن ہے، اس لیے مراقبہ، نیند پوری کرنا اور تھوڑا خاموش وقت گزارنا نہایت ضروری ہے۔ ساتھ ہی نمک اور چینی کا استعمال کم کریں تاکہ بلڈ پریشر اور انسولین دونوں متوازن رہیں۔ اور سب سے اہم، ہر 6 ماہ بعد لیپڈ پروفائل ٹیسٹ ضرور کروائیں تاکہ وقت سے پہلے خطرات کی شناخت ہو سکے۔ یاد رکھیں، چھوٹی تبدیلیاں آپ کے دل کو بڑی بیماریوں سے بچا سکتی ہیں — اور یہ دوا سے زیادہ طاقتور ہیں۔

ادویات وقتی سہارا دیتی ہیں، لیکن شفا وہی ہے جو قدرتی، بغیر سائیڈ ایفیکٹس اور جڑ سے ہو۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا دل مضبوط رہے، زندگی لمبی ہو، اور دواؤں کے بغیر صحت بحال ہو — تو آج ہی سے اپنی خوراک، حرکت، اور سوچ کو بہتر بنائیں۔





ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی